کولمبو، لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سری لنکا کو ۱۹۹۶کا ورلڈکپ جتوانے والے سابق کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے انکشاف کیا ہے کہ اگر وہ عمران خان کی ایک بات مان لیتے تو سری لنکا ورلڈ کپ نہ جیت پاتا۔ اپنے ایک سابقہ انٹرویو میں رانا ٹنگا نے انکشاف کیا کہ جب سری لنکا ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچا تو فائنل سے پہلے تین دن تک روزانہ ہماری ٹیم ہوٹل سے قذافی
سٹیڈیم پہنچ جاتی تھی اورہم لوگ گرائونڈ کا معائنہ کرتے تھے۔ وہاں پر ہم نے ایک بات نوٹ کی کہ شام کے وقت گرائونڈ گیلا ہوجاتا تھا۔ اس پر میں نے گرائونڈز مین سے پوچھا کہ یہ نمی کیسی ہے۔ انھوںنے بتایا کہ شام کو گرائونڈ میں شبنم پڑتی ہے۔ ہم کافی پریشان ہوگئے کیونکہ یہ نمی میچ کے دوران کس طرح کا برتائو کرنے والی تھی ہمیں کچھ بھی اندازہ نہیں تھا اس لئے ٹاس جیت کرکیا کرنا چاہیے یہ طے کرنا سمجھ سے باہر تھا۔ اب یہاں ایک عجیب و غریب صورتحال پیدا ہوگئی۔ اروندا ڈی سلوا اورچند او رکھلاڑیوں کا خیال تھا کہ ہمیں پہلے بیٹنگ کرنی چاہیے۔ جبکہ باقی کھلاڑی کہتے تھے کہ نمی سے گیند کو پکڑنا مشکل ہوجاتا ہے اوربالروں کو مشکلات ہوتی ہیں اس لئے ٹاس جیت کر پہلے بائولنگ کرنی چاہیےتاکہ ہدف کا تعاقب کرنے میں آسانی رہے۔ مجھے گرائونڈ میں عمران خان نظر آئے۔ میں ان کے پاس گیا اوران سے مشورہ مانگا۔ تو انھوںنے مجھے کہا کہ پاکستانی وکٹیں بیٹنگ کےلئے سازگار ہیں ۔اس لئے آپ کو ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنی چاہیے۔ اس پر میں اور بھی الجھن کا شکار ہوگیا۔ میں نے دوبارہ اپنے کھلاڑیو ں کو بتایا کہ عمران خان پہلے بیٹنگ کا مشورہ دے رہے
ہیں لیکن کھلاڑیوں کی اکثریت بضد تھی کہ ہم اپنے پلان کے مطابق ہی چلیں گے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ ہم نے ٹاس جیت کر پہلے بائولنگ کی اورآسٹریلیا کو 240رنز پر محدود کیا۔ اور پھر آسانی سے ہدف حاصل کرلیا۔ اب میں سوچتا ہوں کہ اگر اس روز میں عمران خان کی بات مان لیتا تو شاید سری لنکا ورلڈ کپ نہ جیت پاتا۔