غیرملکی خواتین نے بھی برقع اوڑھ لیا,اس تصویر سے درد کے جھٹکے نہ صرف پاکستانی لبرلز بلکہ بھارت اور مغرب تک محسوس کیے گئے.

افغانستان سے آتیں یہ تصویریں دیکھ کر کل سے لبرل بریگیڈ کو خون کی الٹیاں لگی ہوئی ہیں کہ جہاں یہ بریگیڈ خواتین کے کپڑے مختصر کرنے کی کوشش میں ہیں وہاں غیرملکی خواتین نے بھی برقع اوڑھ لیا، اس تصویر سے درد کے جھٹکے نہ صرف پاکستانی لبرلز بلکہ بھارت اور مغرب تک محسوس کیے گئے.

اس درد کی وجہ میرا جسم میری مرضی والوں کا وہ چورن بکنا بند ہونا ہے جو آزادیِ نسواں کے نام پر خواتین کے ذہنوں میں بیچا جا رہا تھا کہ پردہ خواتین کی ترقی اور آگے بڑھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، عورت کا پورا اور اسلامی لباس اسکی شخصیت کا قاتل ہے، اسلام نے پردے کے نام پہ عورت کو محصور کر رکھا ہے وغیرہ وغیرہ.

حقیقت یہ ہے کہ خواتین کا مکمل لباس ان کے تحفظ کی ضمانت ہے نہ کہ ان کی ترقی میں رکاوٹ، جبکہ مختصر سے مختصر ہوتا لباس لبرل بریگیڈ کی نظر میں تو خواتین کی ترقی کی علامت ہے لیکن اصل میں یہ انکو اتنا ہی غیر محفوظ بنا دیتا ہے. دیکھا جائے تو مغرب نے آزادیِ نسواں کے نام پہ خواتین کے بدن سے لباس تو کھینچ لیا لیکن جس پستی میں ڈال دیا اس کا ذکر کرنا تک محال ہے.

یہی ڈر اس لبرل بریگیڈ اور انکے آقاؤں کو ستا رہا ہے کہ اگر افغانستان میں اسلامی نظام اور پردے میں خواتین کو تحفظ ملا اور افغانستان اسلامی اصولوں اور قوانین کے لیے ایک کامیاب تجربہ گاہ ثابت ہوئی یہاں سے لوگوں نے اسلام کی اصل روح کا مشاہدہ کیا تو ان کا سارا کھیل خراب ہو جائے گا، جو عالمِ کفر اور خاص کر دجالی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ ایسا ہو اور انکے اسلام کے خلاف کھڑے کیے گئے بت گر کر خاک میں مل جائیں.

Leave a Comment