متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں 4 بحری جہازوں کا رابطہ منقطع، ایک بحری جہاز کو ہائی جیک کر لیے جانے کی اطلاعات

 

برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ ایجنسی نے فجیرہ کی حدود میں ایک جہاز کے ممکنہ طور پر ہائی جیک ہونے کی اطلاع دی جس کے بعد 4 اور جہازوں کے رابطے منقطع ہونے کی اطلاع

فجیرہ ( 04 اگست 2021ء ) متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں 4 بحری جہازوں کا رابطہ منقطع، ایک بحری جہاز کو ہائی جیک کر لیے جانے کی اطلاعات، برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ ایجنسی نے فجیرہ کی حدود میں ایک جہاز کے ممکنہ طور پر ہائی جیک ہونے کی اطلاع دی جس کے بعد 4 اور جہازوں کے رابطے منقطع ہونے کی اطلاع۔ تفصیلات کے مطابق عرب خبر رساں ادارے العربیہ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے علاقے فجیرہ کی ساحلی حدود میں ایک بحری جہاز کو مبینہ طور پر اغوا کر لیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسفالٹ پرنسیس نامی بحری جہاز کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منطقع ہوگیا جس کے بعد برطانوی ذرائع نے اس شبے کا اظہار کیا ہے کہ اس جہاز کو اغوا کر لیا گیا ہے۔

اس تازہ ترین صورتحال سے قبل برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ ایجنسی نے فجیرہ کی حدود میں ایک بحری جہاز کے ممکنہ طور پر ہائی جیک ہونے کی اطلاع دی تھی تاہم اس اطلاع میں بحری جہاز سے متعلق مزید کسی تفصیل سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

جبکہ ایک بحری جہاز کے مبینہ اغوا کی اطلاع سامنے آنے کے بعد مزید 4 اور بحری جہازوں کے رابطے منقطع ہونے کی بھی اطلاع سامنے آئی ہے۔ جن بحری جہازوں کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقع ہوا وہ تیل بردار بحری جہاز ہیں جن کی شناخت کوین ایماتھا، گولڈن بریلیئنٹ ،جگ پوجا اور ابیس کے نام سے ہوئی ہے۔ ان تمام بحری جہاں نے اپنے خودکار شناختی نظام کے ٹریکروں کے ذریعے یہ اطلاع دی کہ وہ کمان میں نہیں رہے ہیں، ۔

اس کا بالعموم یہ مطلب ہوتا ہے کہ جہازوں کا خود پرکنٹرول نہیں رہا ہے۔ اس حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ برطانوی ذرائع کو یقین ہے کہ اسفالٹ پرنسیس نامی بحری جہاز کواغوا کر لیا گیا ہے، جبکہ یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جہاز کے اغوا میں کون ملوث ہے۔ العربیہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس تمام صورتحال سے قبل برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے تیسرے فریق کے ذریعے کی بنیاد پر بحری جہازوں کوخبردار کیا تھا کہ وہ اماراتی علاقے فجیرہ کی ساحلی حدود میں 60 ناٹیکل میل مشرق میں واقع علاقے میں زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

تاہم بحری جہازوں کے مبینہ اغوا کے حوالے سے تاحال مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوج کے پانچویں بحری بیڑے اور برطانیہ کی وزارت دفاع نے فوری طور پر ان واقعات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا، جبکہ اماراتی حکومت نے بھی اس واقعے کی تاحال تصدیق نہیں کی۔

Leave a Comment