بتایا گیا ہے کہ اورنج لائن ٹرین کےاسٹیشنوں کو آؤٹ سورس کرنے کا مقصد حکومت کے ذرائع آمدن میں اضافہ کرنا ہے ، جس کے لیے اسٹیشنوں پر ٹک شاپس اور اے ٹی ایم مشینیں لگائی جائیں گی اس کے علاوہ بڑے بڑے برینڈز بھی اپنی تشہیر کیلئے اسٹیشز کا استعمال کرسکیں گے
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے لاہور میں چلنے والی میٹرو اورنج لائن ٹرین کے 27 سٹیشنز کو لیز پر دینے کا فیصلہ کیا ، اس ضمن میں ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے سالانہ 50 کروڑ روپے ریونیو کا تخمینہ لگا یا ہے ، اس ضمن میں وزیر اعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے پلان تیار کر لیا ، جس کے تحت اورنج لائن ٹرین کے اسٹیشنز پر کمرشل شاپس پر کارپوریٹ سیکٹر کو اپنی پروڈکٹس بیچنے کی سہولت دی جائے گی، اس کے علاوہ ٹک شاپس اور بینکوں کے کاؤنٹرز بنانے کی تجویز بھی زیر غور ہے ، لیز پر دینے سے قبل ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی طرف سے کارپوریٹ سیکٹرز سے رابطہ کیا جائے گا اور ان فرمز کو پری کوالیفائی کیا جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ اورنج لائن ٹرین کے ایلی ویٹڈ اور انڈر گراؤنڈ سٹیشنز کا رقبہ 3 کنال سے زائد ہے اور بڑے بڑے کوریڈور ویران پڑے رہتے ہیں ، اس لیے ان کوریڈورز کو استعمال میں لانے کے لیے یہ منصوبہ بنایا گیا ، جس کے لیے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے باقاعدہ فزیبلٹی رپورٹ بنائی جائے گی جس میں مخصوص اشیاء ہی فروخت کرنے کی اجازت دی جائے گی۔